پانامہ لیکس اور ہمارا مستقبل

پانامہ لیکس کا فیصلہ آ چکا ہے۔اس فیصلے سے ایک بات تو ثابت ہو گئی کہ ابھی ہم اپنی منزل سے بہت دور ہیں۔ابھی  خوشی اور خوشحالی اتنی ہی دور ہے جتنی کہ انصاف عدالتوں سے۔۔ابھی    وہ وقت نہیں پہنچا جب  انصاف  ہمارے در کی باندی ہوگا ۔ابھی لوڈشیڈنگ اور بے انصافی کے اندھیرے ہمارا  مزید مقدر ہیں۔جیسی عوام ویسی حکومت ہوا کرتی ہے۔لوگوں پر حاکم نہیں ان کے اعمال حکومت کرتے ہیں۔ قوم ابھی قومیت سے کوسوں دور ہے۔اسے ایک  بننے کے لئے   خودی  کو جگانا ہو گا۔اب سوال یہ ہے کہ خودی کیا ہے؟واصف علی واصف ؒفرماتے ہیں کہ ہر چیز  کی ایک خودی ہوتی جو اس کی  پہچان ہوتی ہے۔یہ پہچان اس کا وہ وصف ہوتاہے۔جیسا کہ چھری کا وصف ہے کاٹنا۔۔۔اگر یہ کاٹے نہ تو یہ چھری نہیں کہلائے گی۔نل کاکام ہے پانی دینا اگر یہ پانی نہ دے تو نل نہیں کہلائے گا۔عدالتوں کا کام ہے انصاف کی فراہمی اگر یہ انصاف مہیا نہ کرے تو یہ عدالتیں نہیں کہلائیں گی۔حاکم اگر عوام کی خدمت نہیں کریں گے تو حاکم نہیں کہلائیں گے۔تو ثابت ہوا کہ خودی  کے بغیر چیزیں اپنا مقام کھو دیتی ہیں۔بالکل ایسے ہی پاکستانی قوم  اپنا وقار اور پہچان کھو چکی ہے۔اٹھارہویں صدی عیسوی میں  یہودیوں نے ایک لائحہ عمل تیار کیا تھا۔مجھے بڑی شدت سے آج اس کی ایک شق یاد آ رہی ہے۔انھوں نے دنیا کے تمام وسائل پر قابض ہونے اور دنیا پر اپنا سکہ برقرار رکھنے کے لیئے    پلان کیا تھا کہ ہم دنیا کو میڈیا کے زریعے کنٹرول کریں گے۔اور مسلمانوں  پر جو حکمران حکومت کریں گے وہ اپنے وقت کے کرپٹ ترین لوگ ہوں گے۔۔اہل یہود اپنے منصوبے میں کتنے کامیاب رہے  پانامہ لیکس کا کیس اور پھر عدالتوں کا فیصلہ ثابت کر چکا ہے۔

قرآن مجید  واحد کلام ہے جو جتنا پرنا ہے اتنا نیا اور سود مند بھی۔۔۔اس میں ایک   سورت ہے المطففین ۔جو انسانوں کی جعل سازی کا پردہ بڑی خوبصورتی سے چاک کرتی  دکھائی دیتی ہے۔فرمان الٰہی ہے کہ جب یہ لوگوں سے  مال لتے ہیں تو پورا پورا لیتے ہیں مگر جب دیتے  ہیں تو کم  تول سےدیتے ہیں۔(المطففین:2۔3)یہ صرف   ناپ تول کا میزان نہیں ہے بلکہ ہر چیز کے بارے میں ہے۔انسان   جب تک اپنا میزان اللہ کے بنائے ہوئے قانون کے مطابق سیٹ نہیں کرے گا ،اس کے حالات کبھی نہیں بدلیں گے۔کرپٹ حکمران ان کا مقدر ٹھہریں گے،پانامہ لیکس  کے فیصلے نے یہ ثابت کر دیا ہے۔  

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

فقہہ کے ادوار

نصرانیت/عیسائیت/christanity

سورہ عصر امام شافعیؒ کے قول کی نظر میں تعارف۔۔سورہ عصر