اشاعتیں

کوفے سے بچ کے آنے والی مدینے میں لٹ گئی! لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کوفے سے بچ کے آنے والی مدینے میں لٹ گئی!

تصویر
(جشن آزادی کے لئے لکھی جانے والی خوبصورت کہانی) مائی جھلی  بچوں کے شور کی آواز سن کر اپنی جھگی سے باہر آئی۔۔۔جہاں بچے پورے زوروشور سے جشن آزادی منانے میں مصروف تھے۔مائی جھلی نے اپنے ہاتھوں کا چجھا بنا کر دیکھنے کی کوشش کی۔۔۔شاید کچھ دکھائی دے جائے۔۔مگر وہاں تو بچوں کا شور تھا  یا پھر دھند تھی۔۔دھند اس کی آنکھوں میں تھی یا فضاؤں میں۔۔مائی جھلی    کو کچھ سجھائی نہ دیا تو واپس جھگی کی طرف چل دی۔۔۔ آوازیں بدستور جاری ٍ تھیں۔۔پاکستان زندہ باد۔۔پاکستان پائندہ آباد۔۔جب تک سورج چا ند رہے پاکستان کا نام رہے گا۔۔مائی جھلی کی  آنکھوں میں آنسو لڑی کی صورت بہہ رہے تھے یہ وہ لاوا تھا جو   اس کی آنکھوں کی بینائی لے گیا۔۔۔۔اپنوں کی یاد میں بہہ بہہ کر یا پھر اپنوں کی بے اعتنائی کا رونا رو رو کر اس کی آنکھوں میں موتیا اتر آیا تھا۔یادیں  تلوار  بن کر وار کرتیں ہیں اور ایسے میں جسم تو کیا روح بھی چھلنی ہو جاتی ہے۔ مائی جھلی کے بارے میں سب اتناجانتے تھے کہ اس کا سارا خاندان  قیام پاکستان کے وقت شہید ہو گیا تھا۔مائی جھلی کی عمر اس وقت 14 سال تھی۔۔اس کی شادی کی تیاریاں ہو رہی تھیں جب فسادات شروع ہو