اشاعتیں

موجود دور میں یہودی ریاست کا قیام اور ان کے مذموم مقاصد لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

موجود دور میں یہودی ریاست کا قیام اور ان کے مذموم مقاصد

موجودہ یہودی ریاست  جسے عرف عام میں "اسرائیل"کے نام سے بولا جاتا ہے۔ احمد دیدات اسرائیل کے قیام کے حوالے سے لکھتے ہیں۔ "مشرق وسطیٰ پر اپنا اثرورسوخ قائم رکھنے کے لیئے  یورپی طاقتوں نے سازش کے زریعے  فلسطین پر اسرائیلی حکومت قائم کر دی۔یہ واقعہ 1948 ء کا ہے۔" [1] یہودی ریاست کے قیام کا پس منظر: سید ابولاعلیٰ مودودیؒ یہودی ریاست کا پس منظر بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔ "ارض فلسطین جہاں تیرہ سو برس  قبل مسیح میں بنی اسرائیل اس علاقے میں داخل ہوئے تھے اور دو صدیوں کی مسلسل کشمکش کے بعد بالآخر اس پر قابض ہو گئے تھے۔وہ اس سرزمین کے اصل باشندے نہ تھے۔اصل باشندے قدیم لوگ تھے جن کے قبائل اور قوام کے نام خود بائیبل میں تفصیل کے ساتھ موجود ہے۔بائیبل ہی سے معلوم ہوتا ہے کہ ان قدیم قبائل کو  بنی اسرائیل نے قتل عام کر کے اس سرزمین پر قبضہ کر لیا جس طرح فرنگیوں نے سرخ ہندیوں کو فنا کر کے امریکہ پر قبضہ کیا۔ان کا دعویٰ یہ تھا کہ خدا نے یہ ملک ان کی میراث میں دے دیا ہے،اس لیئے انھیں یہ حق پہنچتا ہے۔کہ اس کے اصل باشندوں کو بے دخل کر کے بلکہ ان کی  نسل کو مٹا کر اس پر قابض