اشاعتیں

جنوری, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سرمایہ کا مقام اور فکر مودودی﷫

 سرمایہ کا مقام اور فکر مودودی ﷫ مفہوم : سرمایہ ( Capital )اصل پیدائش دولت کا تیسرا اہم عامل ( Factor ) ہے۔ سرمایہ کیا ہے ؟ معاشیات کی شدبد نہ رکھنے والا دماغ سرمایہ کا نام سنتے ہی بینک یا گھر میں جمع شدہ رقم یادولت کی دیگر صورتوں کی طرف منتقل ہونے لگ جاتا ہے اور جب کہا جائے فلاں سرمایہ دار ہے تو یہ دماغ اس کی ہمہ قسم کی جائیداد اور جمع  شدہ پونجی کے بارے میں سوچنے لگتا ہے گھر یا بینک میں بیکار پڑی دولت روپیہ وغیرہ جس قدر بھی زیادہ ہواسے ارتکاز شدہ دولت ( Concentrated Wealth ) توکہہ سکتے ہیں کیونکہ یہاں تو اس امیر شخص نے اپنی حرص و خواہش کوپورا کرنے کے لیے دولت جوملک وملت کےجسم کا معاشی خون ہے اسے نچوڑ کر یا کھینچ کر اپنی تجوری یابینک میں اپنے کھاتے میں جمع کر رکھا ہے یا زیر زمین دفن کر رکھا ہے یا اپنے مکان کے کسی کونےمیں چھپا رکھا ہے اسلامی معاشیات میں یہ نہایت مکروہ اور نقصان دہ عمل ہے جس پر دنیا وآخرت میں سخت سزا کی وعید  ہے۔ در اصل  معاشیات کی اصطلاح میں سرمایہ جمع شدہ دولت یا ذرائع دولت کو کہتے ہیں جو مزید دولت پیدا کرنے کا وسیلہ بنیں۔مثلاً کارخانہ ،کرایہ پر دینے کے لیے مک