اشاعتیں

`پانامہ لیکس اور ہمارا مستقبل لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

`پانامہ لیکس اور ہمارا مستقبل

یہ 707ھ ہےحضرت عمر بن عبدالعزیز کا دور حکومت ہے۔ایک چروہا جنگل میں لکڑیاں چرا رہا ہے۔اس نے ایک عجیب منظر دیکھا کہ شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ پہ پانی پی رہے   ہیں۔کچھ عرصے بعد   اس   چرواہے نے ایک   اور منظر دیکھا   کہ وہی شیر بکری کو کھا رہا ہے۔وہ سرپٹ دوڑا   اور صدا لگائی کہ لگتا ہے عمر بن عبدالعزیز اس   دنیا میں نہیں رہے۔وہ عمر بن   عبدالعزیز جن کو پانچویں خلیفہ کہا جاتا ہے۔خلیفہ بننے سے پہلے بڑے نفیس اور خوش پوشاک تھے۔خلیفہ بنے تو احساس ذمہ داری   اور جواب دہی کے احسا نے انہیں اتنا لاغر کر دیا۔کہ ہڈیوں کا ڈھانچا بن گئے۔انصاف     پروری جن کا شعار تھا۔جب تک    وہ زندہ رہے انصاف   کرتے رہے۔چیزیں اپنے مقام پہ رہیں جب چلے گئے تو انصاف رخصت ہو گیا۔چیزیں اپنا مقام کھونے لگیں۔یہ ہوتا ہے انصاف اس نیلی چھت والے کی طرف سے۔ 20اپریل 2017ء ہے۔پانامہ لیکس کا فیصلہ آ چکا ہے۔اس فیصلے سے ایک بات تو ثابت ہو گئی کہ ابھی ہم اپنی منزل سے بہت دور ہیں۔ابھی  خوشی اور خوشحالی اتنی ہی دور ہے جتنی کہ انصاف عدالتوں سے۔۔ابھی    وہ وقت نہیں پہنچا جب  انصاف  ہمارے در کی باندی ہوگا ۔ابھی لوڈشیڈنگ اور بے انصافی کے