اشاعتیں

اگست, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

خوشبوؤں کے حیرت انگیز اثرات

تصویر
آپ کو یہ جان کر شدید حیرت ہوگی کہ چند مخصوص خوشبوؤں کو سونگھنے سے صرف وقتی راحت ہی نہیں ملتی بلکہ یہ متعدد امراض کے خاتمے اور احساسات میں خوشگوار تبدیلی کا باعث بھی بھی بنتی ہیں- جی ہیں کچھ خاص خوشبوئیں ہمارے ذہن اور جسم پر بھی حیرت انگیز اثرات مرتب کرتی ہیں۔ان کو سونگھنے سے تناؤ٬ سر درد، خوشی کے احساس اور نیند وغیرہ میں مثبت بہتری آتی ہے۔ درج ذیل میں چند ایسی ہی خوشبوؤں کا ذکر ہے۔ ترش پھل آج تک آپ نے پھلوں کو کھانے کے فوائد کے بارے میں تو سنا ہوگا لیکن آج ہم آپ انہیں سونگھنے کے فوائد بھی بتائیں گے- ترش پھلوں کی مہک سونگھنے سے ذہنی کارکردگی میں بہتری واقع ہوتی ہے۔ لیموں اور مالٹے ایسے پھل ہیں جن کو سونگھنے سے بھی توانائی اور چوکسی کا احساس بڑھتا ہے۔ سیب سیب کھانے سے تو فائدہ ہوتا ہی ہے لیکن سیب کی خوشبو بھی سر درد کی روک تھام کیلئے بہت مفید ہے۔ اس پھل کو سونگھنے سے آدھے سر کے درد (مائیگرین) کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دارچینی ماہرین کے مطابق دارچینی کی مہک دماغی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ دارچینی کی خو

حقیقی انقلاب

تصویر

سورہ عصر امام شافعیؒ کے قول کی نظر میں تعارف۔۔سورہ عصر

مقدمہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو تخلیق فرمایا اور صرف یہی پر ہی بس نہ کیا بلکہ اسے اشرف المخلوقات بنا کر شعورو علم کی وہ دولت جو کسی دوسری مخلوق کے پاس نہ تھی ،سے سرفراز فرمایا۔تاکہ وہ جانورںکی طرح اندھا دھند ایک ہی ڈگر پر نہ چلے بلکہ غوروفکر سے کام لے کر اپنے لیے سیدھے راستے کا انتحاب کرے۔۔۔۔معاملہ یہی پر ختم نہیں ہوا وہ  بلکہ وہ خالق کائنات جو ستر ماؤں سے زیادہ شفیق ہے،جانتا تھا کہ عقل عیار ہے ۔ڈگمگائے گی ،شکوک وشبہات کی  کشتی میں ہچکولے کھائے گی۔تب بھی بہے سوں کو منزل نسیب نہیں ہو گی۔چنانچہ عقل کو جلا بخشنے کے لیے اس نے "علم"جیسی لازوال دولت کو ہتھیار بنایا  اور اس مقسد کے لیے انبیاء ؑ مبعوث فرمائے ،کتابیں نازل کیں۔تاکہ حضرت انسان کو منزل نسیب ہو۔ تاریخ گواہ ہے جب تک مسلمانوں نے راہ ہدایت کے لیے "قرؤن "جیسے سر چشمے کو تھامے رکھا۔دین اور دنیا کی تمام راحتیں ،تمام کامیابیاں اور سربلندیاں ان کے آگے ہاتھ باندھے کھڑی رہی اور جسے ہی انھوں نے اسے چھوڑا ،جہالت و گمراہی،ضلالت و گمنامی کے اندھیرے ان کا مقدر بن گئے۔ وہ زمانے میں معزز تھے مسلمان ہو کر تم خوار ہوئے تارک