اشاعتیں

فقہہ کے ادوار لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

فقہہ کے ادوار

عہدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم (۱)قرآن وحدیث کی بنیاد براہِ راست فرمانِ باری پر ہے، فرق یہ ہے کہ قرآن مجید میں الفاظ ومعانی دونوں اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں اور حدیث میں الفاظ اور تعبیر رسول اللہ ﷺ    کی طرف سے ہے؛ پس قرآن وحدیث کا سرچشمہ ذاتِ خداوندی ہے اور واسطہ رسول اللہ ﷺ    کا ہے، اس لیے اس کے ذریعہ جوعلم حاصل ہوگا وہ معصوم ہوگا، یعنی غلطیوں اور خطاؤں سے محفوظ اور اجتہاد کے ذریعہ جواحکام اخذ کیے جاتے ہیں، ان میں خطاء کا احتمال موجود ہوتا ہے اور جب محفوظ طریقہ علم موجود ہوتوغیر محفوظ اور غلطی کا احتمال رکھنے والے ذریعہ علم کی ضرورت نہیں رہتی؛ اسی لیے عہدِ نبوی میں احکامِ فقہیہ کا مدار کتاب وسنت پرتھا۔ (۲)پھرچونکہ مکی زندگی میں آپ کے مخاطب زیادہ ترکفار ومشرکین تھے اور ابھی سب سے اہم مسئلہ ان کے دلوں میں ایمان کا پودا لگانے کا تھا؛ اس لیے زیادہ توجہ اعتقادی اور اخلاقی اصلاح کی طرف تھی، مکہ میں نبوت کے بعد آپ کا قیام بارہ سال پانچ مہینہ، تیرہ دن رہا ہے، قرآنِ مجید کی ایک سوچودہ سورتوں میں سے زیادہ ترسورتیں مکہ ہی میں نازل ہوئیں؛ کیونکہ بیس سورتوں کے مدنی ہونے پراتفاق ہے اور بارہ