اشاعتیں

فسطائی سوچ کا مقدر پسپائی ہے۔ لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

فسطائی سوچ کا مقدر پسپائی ہے۔

تصویر
دانشور وہ ہوتا ہے   جو قوم کو حکمت   کے موتی چن کر لائے اور قوم ان موتیوں سے اپنی زندگی کے اندھیروں کو منور کرے۔پرانے وقتوں میں ایک بابا ہوا   کرتا تھا   ایک   دن وہ رونے لگ گیا۔۔سب نے پوچھا کہ بابا کیا ہوا۔۔کہنے لگا کہ جب میں مر جاؤں گا تو تم لوگوں کو اچھی اچھی باتیں اور مشکل سے نکلنے کا طریقہ کون بتائے گا۔۔۔؟لوگوں نے کہا بابا جب تک آپ ہیں تب تک تو بتاتے رہیں۔۔۔بابے نے جواب دیا یہی تو مسئلہ ہے کہ پتہ مجھے بھی کوئی نہیں۔۔یہی حال پاکستانی قوم اور ان کے حکمرانوں کا ہے۔غلطی در غلطی ۔۔بدلنا نہیں ہے۔۔ماننا نہیں ہے۔سو آرٹیکل ہی بدل لو۔۔قانون سازی کر لو۔۔۔۔ وزیر اعظم   خائن ہے تو کیا ہوا ۔۔قانون سازی کر لیتے ہیں۔نبی کریمﷺ کی توہین رسالت   کا    مسئلہ ہو ،قانون   بدل دو۔۔ترمیم کر لو۔۔۔قول اقبالؒ خود بدلتے نہیں قرآں بدل دیتے ہیں دنیا کا کوئی قانون اٹھا لیں ،قرآن کی کوئی آیت  لے آئیں جو خائن اور کرپٹ حکمران کو  برداشت کرتی دکھائی دیتی ہو۔قرآن جا بجا  اعلان کرتا ہے کہ  پرانی قومیں اس لئے ہلاک ہوئیں کہ وہ بے عمل تھیں۔خائن تھیں۔سچی اور ایماندار نہیں تھیں۔غریبوں کے لئے  اور قانون تھا طاقتورو