اشاعتیں

مائیں نیں آنگن تیرا۔۔ لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مائیں نیں آنگن تیرا۔۔

تصویر
مائیں نیں آنگن تیرا۔۔    بے غیرتوں   اب بس بھی کر دو کب سے ٹیں ٹیں لگا رکھی ہے۔امی کی آواز سے عائشہ اور فریحہ کی آوازوں کو بریک لگا دیئے جو کچن میں    کسی مسئلے   پہ توں توں میں   مصروف   تھیں۔ایک دن   آئے گا تم   لوگ ایک دوسرے کی شکلوں کو ترسو گے۔۔۔۔امی   شروع ہو چکی تھیں۔۔۔اور فریحہ جو گھر بھر میں زبان دراز تھیں جواب دینا ضروری سمجھا۔۔۔۔میں اور ان کی شکلیں دیکھنے کو ترسوں گی۔۔۔کبھی بھی نہیں۔۔۔ادھر فریحہ نے جملہ پورا کیا اور ادھر امی کا جوتا   فریحہ کا نشانہ لے چکا تھا۔۔۔۔۔اس نے چونک کے ادھر ادھر دیکھا۔۔۔نہ عائشہ اور فریحہ کی آوازیں تھیں اور نہ ماں   کا آنگن۔۔۔۔کچھ پل لگے تھے اسے واپس آنے میں۔۔۔۔ عورت کی زندگی بھی کیا عجیب چیز ہے۔۔۔۔ماں باپ کے گھر ہو تو شکایتیں ختم نہیں ہوتیں۔۔۔زرا بڑی ہوتی ہیں تو شادی کی فکر دامن گیر ہو جاتی ہے۔اور زرا شادی لیٹ ہوئی نہیں اور وظیفے شروع ہو جاتے ہیں۔۔۔۔بہن بھائی   یہاں تک کے والدین تک برے لگنے لگتے ہیں۔وہ سارے پل وہ سارے لمحے جو بہن بھائیوں کی سنگت میں گزارنے   کے لئے ملے ہوتے ہیں۔عجیب ٹینشنوں کی نظر ہو جاتے ہیں۔پھر لیٹ ہی سہی ماں کے آنگن سے د