اشاعتیں

مذاہب ادیان کے ناموں کا تقابلی مطالعہ لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مذاہب ادیان کے ناموں کا تقابلی مطالعہ

تصویر
یہودیت وجہ تسمیہ: قرآن نے لفظ یہودیت دو طریقوں سے استعمال کیا۔ یہود کا لفظ ۸ مرتبہ استعمال کیا،اسی وجہ سے یہودیت ہے۔ عبرانی زبان(آرامی زبان) (Aramic\Hebrew) کہا جاتا ہے عبرانی کا ایک حصہ آرامی تھا،جس میں تورات نازل ہوئی۔ اس زبان نے بھی یہودا لفظ ستعمال کیا ،اسی بناء پر نام یہودیت پڑ گیا۔قرآن میں سورہ ہود کے نام سے ایک سورتہ ہے۔ہود کا مادہ ھاد،یہود،ھوداََ ہے ولکل قوم ھاد۔(الرعد)  اللہ کے ایک  نبی ؑ کا نام ھود تھا۔ھود کا مطلب ہے  رجاء الی الحق مطلب یہودیت کا اصطالاحی  مفہوم  حق سے پلٹنے والوں کے لیے استعمال کیا گیا۔ یہود کے لیے ایک لفظ اسرائیل استعمال کیا،بنی اسرائیل سورت کا نام بھی ہے بنی کا مطلب اولاد اور اسرائیل  سے مراد بندہ،مطلب اللہ کا بندہ الاء کے مقابلے مین ئیل استعمال ہوا ہے حضرت یعقوبؑ کے بیٹے کا نام بھی یہودا تھا،تورات کے مطابق یہ تیسرا بیٹا تھا،ان کی والدہ کا نام لیاہ تھا،یوں حضرت یعقوبؑ  کے لیے یہ لفظ عام ہو گیا ہو سکتا ہے  کہ یہودہ کے لفظ سے یہودیت رکھا گیا۔                                                                              کنعان