اشاعتیں

ہمت کا سفر لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ہمت کا سفر

اس عمر کی لڑکیا ں ڈاکٹر یا انجینئر بننے کا خواب دیکھتی ہیں۔ مگر وہ ان سے ہٹ کر تھی وہ ان سے کچھ الگ بن کر دکھانا چاہتی تھی اس کا خواب الگ تھا۔ اخباری اطلاع کے مطابق آج وہ ہندوستان کی ان مٹھی بھر مسلم لڑکیوں میں سے ایک ہے جس کے پاس کمرشل پائلٹ کا لائسنس ہے۔ ایک عام سے گھرانے سے آنے والی سید صلوی فاطمہ کے والد بیکری میں کام کرتے ہیں ۔ فاطمہ حیدر ااباد میں ایک غریب بستی کی رہنے والی ہے۔ وہ ایک ایسی لڑکی کے روپ میں سامنے آئی ہے جس جہاز اڑانے کا لائسنس ملا ہے ۔ پہلا مرحلہ پورا کرنے کے بعد اب وہ دوسرے مرحلے کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ سرٹیفکیٹ وہ مسافروں کے جیٹ طیارے کے لیے حاصل کرے گی ۔ فاطمہ نے حیدر آباد کے ملک پیٹھ میں قائم آئبز اسکول سے پڑھائی کی ہے ۔ 2007ء میں وہ اندھرا پردیش کی اڑان اکیڈمی میں داخلہ لیا۔ فاطمہ نے پہلا مرحلہ پورا کر لیا اس نے سیسنا 152اور 172جیسے جہازوں کو دو سو گھنٹوں تک اور سلو فلائٹ کو 123گھنٹے تک اڑایا ۔ فاطمہ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اگر مواقع ملیں تو مسلم لڑکیاں بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ اس نے ایک بات اور یہ ثابت کی ہے بغیر تعلیم کے زندگی میں آگے بڑھنامشکل ہے اگر آپ