اشاعتیں

دسمبر, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

لیو ٹالسٹائی۔۔۔۔ایک اسلام دوست انسان

تصویر
اس کا مذہب عیسائی تھا، لیکن اس نے اپنے کتابچے میں لکھا کہ دنیا میں اگر کوئی پیغمبر یا صالح شخص نہ بھی بھیجا جاتا اور صرف مسلمانوں کی کتاب "القرآن" موجود ہوتی تو یہ کتا ب انسانی ہدایت کے لیے کافی تھی وہ مذہبی طور پر کٹر تھا مگر زندگی کے آخری دنوں میں اس نے قرآن مجید کی تعلیمات کو اپنی زندگی میں شامل کیا 1910ء میں یہ اس قدر ہر دلعیزیز تھا کہ اس کی وفات پر اس کے سینکڑوں پرستار صر ف اس بات سے اپنی جان کھو بیٹھے کہ ٹالسٹائی نہیں رہا۔ اس کی وفات سے 20 بر س پہلے اس کے دروازے پر اس کے مداحوں کا ہجوم لگا رہتا تھا اس کی ایک جھلک دیکھنے کو لوگ مہینوں ڈیرہ ڈالتے رہتے تھے۔اس کے دوست اس کی زبان سے نکلنے والا ہر حرف شارٹ ہینڈ میں قلمبند کر لیتے اس شخص کی زندگی اور نظریات کے بارے میں کم وبیش 23 ہزار کتابچے 3 لاکھ 37 ہزار کتابیں اور 5لاکھ 6 ہزار مضامین لکھے جاچکے تھے۔ اس کی اپنی نگارشات کی 110 جلدیں ہیں ۔ وہ 4209 کمروں کی ایک شاندار حویلی میں پیدا ہوا۔ اس نے قدیم روسیوں کی طرح شاندار انداز میں پرورش پائی لیکن اپنی زندگی کے آخری دور میں قرآن مجید کی تعلیم سے متاثر ہو کروہ اپنی تمام جائ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ محبت کیوں؟

تصویر
اسلام کا مطالبہ ہے کہ ہرمؤمن کے نزدیک تمام مخلوقات میں سب سے زیادہ محبوب ترین ذات ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہونی چاہے ، حتی کہ اسے اپنی جان سے بھی زیادہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہونی چاہے اگرایسانہیں ہے تواس کاایمان خطرہ میں ہے۔ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ [ بخاری: کتاب الایمان:باب حب الرسول من الایمان،رقم15]۔ صحابی رسول انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تم میں سے کوئی بھی شخص اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتاجب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے باپ ،اس کے بیٹے اورتمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ بن جاؤں۔ سوال یہ ہے کہ ہر مؤمن کواللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ محبت ہونی چاہئے اس کی کیاوجہ ،مرکزی وجہ یہی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پرعمل کرنے پر آمادہ کرے ،لیکن ساتھ ہی ساتھ آپ صلی اللہ کی ذات میں بھی ایسی خوبیاں موجود ہیں جوآپ صلی اللہ علیہ

کلونجی ایک خزانہ

تصویر
کلونجی کلونجی ایک قسم کی گھاس کا بیج ہے۔ اس کا پودا سونف سے مشابہ، خود رو اور تقریباََ سَوا فٹ بلند ہوتا ہے۔کلونجی کی فصل حاصل کرنے کے لیے اس کی باقاعدہ کاشت کی جاتی ہے۔ اس کے پھول زردی مائل، بیجوں کا رنگ سیاہ اور شکل پیاز کے بیجوں سے ملتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ انھیں پیاز کا بیج سمجھتے ہیں۔ اصلی کلونجی کی پہچان یہ ہے کہ اگر اسے سفید کاغذ میں لپیٹ کر رکھیں تو اس پر چکنائی کے داغ لگ جاتے ہیں۔ہر شاخ کے اوپر سیاہ دانے داربیج ہوتے ہیں۔ اسی بیج کے حصول کے لیے بھارت، بنگلہ دیش، ترکی، وغیرہ میں اس کی کاشت کی جاتی ہے۔ کلونجی کے ان بیجوں کی خصوصی مہک ہوتی ہے۔ اسے ادویات کے علاوہ کھانے اور اچار وغیرہ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔غرض یہ کہ کلونجی کھانے میں ذائقہ بھی پیدا کرتی ہے اورسینکڑوں بیماریوں میں شفا بھی ہے۔ اس کے کچھ فوائد حسب ذیل ہیں۔ * کلونجی کا تیل، جوش دے کر نیم گرم سر پر لگانے سے نزلہ، زکام اور سردرد دور ہوجاتا ہے۔ * کلونجی کھانے سے بدن کی خشکی دُور ہوجاتی ہے۔ * کلونجی کا تیل بدن پر لگانے سے تل ختم ہوجاتے ہیں۔ * پانی میں پسی ہوئی کلونجی کے غرارے کرنے سے دانت کا درد