دانتوں کے لیے تباہ کن 10 عادات
دیکھنے میں دلکش اور صحت مند دانت آپ کی شخصیت کو چار چاند لگا دیتے ہیں، اعتماد بڑھ جاتا ہے اور آپ کی مسکراہٹ جگمگانے لگتی ہے۔ یقیناً روزانہ دو بار دانتوں کی صفائی انہیں صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہے مگر ہماری کچھ عادتیں ایسی ہوتی ہیں جو آپ کے دانتوں کو تباہ کرکے رکھ دیتی ہیں یا اس کی جانب سفر تیز کردیتی ہیں۔ ان مضر عادات سے آگاہی آپ کو اپنی شخصیت کی اس نمایاں خوبی کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوگی اور آپ انہیں خوبصورت اور صحت مند رکھ سکیں گے۔ دانتوں کے بیشتر مسائل تمباکو نوشی کا نتیجہ ہوتے ہیں اور سیگریٹ نوشی کو معمول بنالینے کے محض چند ہفتوں بعد ہی آپ دانتوں پر منفی اثرات کا نوٹس لے سکتے ہیں، تمباکو دانتوں کو زرد کردیتا ہے اور ان کو دیکھنا ناخوشگوار مھسوس ہونے لگتا ہے، جبکہ سیگریٹ پینے کے دوران دوران خون بھی کم ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں مسوڑوں میں بیکٹریا کی شرح افزائش میں نمایاں اضافہ ہوجاتا ہے۔متعدد افراد دانتوں کو اوزار کے طور پر استعمال کرتے ہیں، مثال کے طور پر کسی سافٹ ڈرنک کے کین، چپس کے پیکٹ کو کھولنے یا کسی جگہ پھنسی چیز کو نکالنے کے لیے دانتوں کا استعمال کیا جاتا ہے، اس طرح کی چیزیں دانتوں پر بہت زیادہ دباﺅ بڑھا دیتی ہیں جس کے نتیجے میں ان کی ساخت اور صحت متاثر ہوتی ہے۔یہ ایک اور مضر مگر عام عادت ہے بچوں کے ساتھ ساتھ متعدد بالغ افراد بھی اس میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ناخنوں کو چبانے سے دانتوں کی بیرونی تہہ اتر جاتی ہے اور ہر دانت کے کونے پر کریکس بن جاتے ہیں جو کہ دیکھنے میں بدنما ہونے کے ساتھ ساتھ دانتوں کو بھی کمزور بنادیتے ہیں، جبکہ کھانے پینے میں بھی مسائل کا سامنا ہونے لگتا ہے۔سوڈے کی طرح انرجی ڈرنکس میں بہت زیادہ تیزابیت اور چینی ہوتی ہے جو کہ دانتوں کی تباہی کی رفتار کو بڑھا دیتے ہیں۔ علاوہ ازیں انرجی ڈرنکس دانتوں پر داغ بھی ڈال دیتے ہیں اور ان کے زیادہ استعمال سے دانت گرم یا ٹھنڈے مشروبات کے لیے بہت زیادہ حساس بھی ہوجاتے ہیں، ایسا نہیں کہ انرجی ڈرنکس کا استعمال چھوڑ دیا جائے مگر یہ کوشش کریں کہ اسٹرا لازمی طور پر استعمال کرے تاکہ دانتوں اور اس مشروب کے درمیان براہ راست تعلق کم سے کم ہوجائے۔کھانے کے بعد دانتوں میں پھنس جانے والے ذرات کو نکالنے کے لیے بیشتر افراد ٹوتھ پکس کا استعمال کرتے ہیں مگر اس سے دانتوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ اس عمل کے دوران مسوڑوں کے متاثر ہونے یا ان سے خون نکلنے کا امکان بڑھ جاتا ہے تو بہتر ہے کہ کھانے کے بعد اگر ضرورت ہو تو ٹوتھ پکس کی جگہ دھاگے کا استعمال کیا جائے جو زیادہ بہتر ثابت ہوتا ہے۔کچھ لوگوں کو کرکری میٹی اشیاءاور نٹس وغیرہ کو کھانا بہت پسند ہوتا ہے جبکہ متعدد افراد ایسے بھی ہیں جو سخت اشیاءجیسے پلاسٹک یا لکڑی چبا کر خوشی محسوس کرتے ہیں، یہ عادت دانتوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس سے دانتوں کے ٹوٹنے یا ان میں کمزوری کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔کچھ افراد میں یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ دانتوں پر برش کرتے ہوئے بہت زیادہ دباﺅ ڈالتے ہیں یا صفائی کے اس عمل کے لیے سخت ٹوتھ برش کا استعمال کرتے ہیں، جب آپ اپنے دانتوں پر زیادہ دباﺅ ڈالتے ہیں یا سخت برش استعمال کرتے ہیں تو مسوڑوں پر زخم کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جو کہ کئی امراض کا باعث بنتا ہے، اس لیے ہمیشہ نرم برش کا استعمال کریں اور اسے دائرے کی شکل میں گھما کر صفائی کریں۔دانتوں کو چمکانے کے لیے ان کی پالش یا وائٹننگ کا عمل آج کل بہت عام ہے مگر یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ایسا بہت زیادہ کرنا دانتوں کی سطح کو نقصان پہنچاتا ہے ، جس کے نتیجے میں ٹھنڈے یا گرم مشروبات کے لیے دانت بہت حساس ہوجاتے ہیں اور ان کا استعمال کافی تکلیف دہ ہوجاتا ہے۔
دانتوں کو چمک دار بنانے والی غزائیں:
ہم سب کی خواہش ہوتی ہے کہ ہمارے دانت صاف اور چمکیلے ہوں۔اس مقصد کے حصول کے لئے لوگ مختلف ٹوتھ پیسٹوں کا استعمال کرتے ہیں اور کچھ لوگ دندان سازوں سے دانتوں کو پالش بھی کرواتے ہیں ۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دانتوں کو سفید رکھنے کی خواہش نئی نہیں ہے بلکہ ماضی بعید میں بھی لوگ دانتوں کو سفید رکھنے کے لئے مختلف نسخے آزماتے تھے۔مثال کے طور پر زمانہ قدیم کے مصری لوگ دانتوں کو سفید رکھنے کے لئے مختلف کیمیکلز کا استعمال کیا کرتے تھے جبکہ رومن تو مصریوں سے بھی دو ہاتھ آگے تھے اور غلیظ طریقے استعمال کرتے تھے ۔رومن دانتوں کو صاف کرنے کے لئے بکرے کے پیشاب کا بھی استعمال کیا کر تے تھے ۔
لیکن ہم آپ کو ایسی غذائیں بتائیں گے جو آپ کے دانتوں کو چمکدار بنائیں گی اور لازماًآپ ان کا استعمال کریں گے ۔یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ کچھ غذائیں ایسی بھی ہیں جو دانتوں کو پیلا بناتی ہیں اور دانتوں پر بدنما دھبے بھی نمودار ہو جاتے ہیں۔سفید دانتوں کے لئے تین بنیادی باتوں کو ذہن میں رکھیں یعنی چبانا، لعاب دہن اور دھبے کیسے صاف کئے جائیں۔
چبانا:
ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جن میں آپ کو چیزوں کو زیادہ چبانا پڑے کیونکہ اس طرح یہ اشیاء آپ کے دانتوں کے لئے قدرتی منجن ثابت ہوں گی۔ اس مقصد کے لئے سیب، گاجریں ، مولی، گوبھی، سخت قسم کا پنیر، شلجم وغیرہ اچھی طرح چبا کر کھائیں۔آپ جتنا چبا کر ان اشیاء کو کھائیں گے اتنی ہی دانتوں کی صفائی ہو گی۔
لعاب دہن:
قدرتی طور پر لعاب دہن میں ایسی طاقت رکھی گئی ہے کہ یہ دانتوں کو سفید کرتا ہے لہذا ایسی چیزوں کا استعمال کریں جن سے زیادہ سے زیادہ لعاب بنے۔اس مقصد کے لئے گریپ فروٹ، لیموں، مالٹے کھائیں ہیں۔ سٹرابری بھی اس مقصد کے لئے انتہائی مفید ہے کیونکہ اس میں مالیک ایسڈ ہوتا ہے جو لعاب بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
داغ دھبے صاف کرنا:
تمام ایسی غذائیں جن سے داغ دھبے بننے کا اندیشہ ہو سے مکمل اجتناب ضروری ہے اور ایسی غذاؤں میں چائے، کافی، کولڈ ڈرنکس شامل ہیں۔ یاد رکھیں ایسی غذائیں جو آپ کے کپڑوں پر
داغ کا باعث بنیں، وہ تمام غذائیں آپ کے دانتوں کو بھی گندا کردیتی ہیں۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں