اشاعتیں

خوشی کے راز

تصویر
مولانا رومی ؒ کہتے ہیں ایک دنیا ہمارے باہر آباد ہے اورویسی ہی دنیا ہمارے اندر بھی آباد ہے۔خوشی کا  تعلق بھی اندر کی دنیا سے ہے۔باہر کی سج دھج جتنی بھی شاندار کیوں نہ ہو اگر اندر مطمئن نہیں تو سب بے کار اور بے فائدہ ہے۔ چین کی ایک پرانی کہاوت میں سوال کیا گیا کہ سب سے زیادہ کامیاب کون ہے؟کہا گیا جو سب سے زیادہ خوش ہے۔چین کی ترقی کا راز شاید اسی جواب میں پنہاں ہے۔اور یہ سو فیصد حقیقت پر مبنی ہے۔" ’The World Book of Happiness   کے مطابق خوشی کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ اپنی ذاتی زندگی کو قدر کی نگاہ  سے دیکھا جائے اور اس کی قدر کی جائے۔" ایک فرانسیسی مصنف آندری ژید ( Andre Gide )  لکھتا ہے کہ خوش رہنا ایک طبعی ضرورت ہی نہیں بلکہ اخلاقی ضرورت بھی ہے۔خود افسردہ اور پریشان ہو کر دوسروں کو پریشان مت کریں کیونکہ ہماری ایک حالت کا اثر دوسرے انسان پر بھی پڑتا ہے، یہ ایک متعدی کیفیت ہے۔جو ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتی چلی جاتی ہے۔مثلا ایک بندہ ہنس رہا ہے مسکرا رہا ہے تو اس کا لازمی اثر اردگرد کے لوگوں پر پڑے گا۔ قاسم علی شاہ اپنی کتاب "اونچی اڑان"میں لکھتے ہیں کہ ایک اند...

کوفے سے بچ کے آنے والی مدینے میں لٹ گئی!

تصویر
(جشن آزادی کے لئے لکھی جانے والی خوبصورت کہانی) مائی جھلی  بچوں کے شور کی آواز سن کر اپنی جھگی سے باہر آئی۔۔۔جہاں بچے پورے زوروشور سے جشن آزادی منانے میں مصروف تھے۔مائی جھلی نے اپنے ہاتھوں کا چجھا بنا کر دیکھنے کی کوشش کی۔۔۔شاید کچھ دکھائی دے جائے۔۔مگر وہاں تو بچوں کا شور تھا  یا پھر دھند تھی۔۔دھند اس کی آنکھوں میں تھی یا فضاؤں میں۔۔مائی جھلی    کو کچھ سجھائی نہ دیا تو واپس جھگی کی طرف چل دی۔۔۔ آوازیں بدستور جاری ٍ تھیں۔۔پاکستان زندہ باد۔۔پاکستان پائندہ آباد۔۔جب تک سورج چا ند رہے پاکستان کا نام رہے گا۔۔مائی جھلی کی  آنکھوں میں آنسو لڑی کی صورت بہہ رہے تھے یہ وہ لاوا تھا جو   اس کی آنکھوں کی بینائی لے گیا۔۔۔۔اپنوں کی یاد میں بہہ بہہ کر یا پھر اپنوں کی بے اعتنائی کا رونا رو رو کر اس کی آنکھوں میں موتیا اتر آیا تھا۔یادیں  تلوار  بن کر وار کرتیں ہیں اور ایسے میں جسم تو کیا روح بھی چھلنی ہو جاتی ہے۔ مائی جھلی کے بارے میں سب اتناجانتے تھے کہ اس کا سارا خاندان  قیام پاکستان کے وقت شہید ہو گیا تھا۔مائی جھلی کی عمر اس وقت 14 سال تھ...

فسطائی سوچ کا مقدر پسپائی ہے۔

تصویر
دانشور وہ ہوتا ہے   جو قوم کو حکمت   کے موتی چن کر لائے اور قوم ان موتیوں سے اپنی زندگی کے اندھیروں کو منور کرے۔پرانے وقتوں میں ایک بابا ہوا   کرتا تھا   ایک   دن وہ رونے لگ گیا۔۔سب نے پوچھا کہ بابا کیا ہوا۔۔کہنے لگا کہ جب میں مر جاؤں گا تو تم لوگوں کو اچھی اچھی باتیں اور مشکل سے نکلنے کا طریقہ کون بتائے گا۔۔۔؟لوگوں نے کہا بابا جب تک آپ ہیں تب تک تو بتاتے رہیں۔۔۔بابے نے جواب دیا یہی تو مسئلہ ہے کہ پتہ مجھے بھی کوئی نہیں۔۔یہی حال پاکستانی قوم اور ان کے حکمرانوں کا ہے۔غلطی در غلطی ۔۔بدلنا نہیں ہے۔۔ماننا نہیں ہے۔سو آرٹیکل ہی بدل لو۔۔قانون سازی کر لو۔۔۔۔ وزیر اعظم   خائن ہے تو کیا ہوا ۔۔قانون سازی کر لیتے ہیں۔نبی کریمﷺ کی توہین رسالت   کا    مسئلہ ہو ،قانون   بدل دو۔۔ترمیم کر لو۔۔۔قول اقبالؒ خود بدلتے نہیں قرآں بدل دیتے ہیں دنیا کا کوئی قانون اٹھا لیں ،قرآن کی کوئی آیت  لے آئیں جو خائن اور کرپٹ حکمران کو  برداشت کرتی دکھائی دیتی ہو۔قرآن جا بجا  اعلان کرتا ہے کہ  پرانی قومیں اس لئے ہلاک ہوئیں کہ وہ بے عمل تھیں۔خائن...

لو ایڈیکشن اور نوجوان نسل

تصویر
ہماری نسل کے حصے میں   ایک ایسا جنون اور پاگل پن آیا ہے۔جسے لو اور محبت کہا جاتا ہے۔اس جنونی جذبے نے اس کی ساری صلاحیتیں،غیرت اور عزت چھین لی ہے۔آخر یہ ہے کیا؟محبت جو جینا سکھاتی ہے،ضد جو کچھ بھی کر سکنے پہ مجبور کرتی ہے۔جنون جو پاگل کر دیتا ہے۔اور پاگل کو کچھ بھی سجھائی نہیں دیتا۔نا رشتے نا ان کا احترام نا حیا اور نا اس کے تقاضے۔۔کیا دل کی بات ماننی اتنی ضروری ہے۔کہ اللہ  کی بات  بھی پیچھے رہ جاتی ہے۔خودکشی کا بڑھتے ہوئے واقعات کے پیچھے اسی فیصد یہ  جذبہ ہے جسے محبت کہا جاتا ہے۔ہر گھر میں کوئی نہ کوئی ایسا کیس موجود ہے جس نے جینا حرام کرر کھا ہے۔آخر اس بیماری اور نشے کا کوئی تو علاج ہوگا۔ ڈاکٹر صداقت کہتے ہیں کہ ایڈیکشن یعنی نشہ ایک  قابل علاج  بیماری ہے مگر انسان کا ا انسان کو یڈیکشن   دوہری بیماری ہے کیونکہ اس میں ایک شخص اگر جان چھڑواتا ہے تودوسرا کھینچ لیتا ہے۔یہ بھی قابل علاج ہے اگر مریض کو سمجھایا جائے کہ آپ کسی بیماری کا شکار ہو آپ کاعلاج ہو سکتا ہے۔تو نتائج بہت حد تک مثبت ہو سکتے ہیں ۔ کچھ ٹپس ہیں جن پر عمل کر کے ہم ...

ذہانت پر اثرانداز ہونے والے عوامل

تصویر
ذہانت کا تعلق دماغ سے ہے۔دماغ جتنا صحت مند ہوتا ہے ۔انسان میں ذہانت کا عنصراتنا ہی زیادہ ہوتا ہے۔انسانی دماغ کی صورت   میں قدرت   نے     جسم کے اندرانرجی   کا نہ ختم ہونے والا خزانہ رکھ چھوڑا ہے۔امریکہ میں ایک تحقیق کی گئی کہ   اسانی دماغ میں   اتنی معلومات سٹور ہو سکتیں ہیں جتنی اسوقت انٹرنیٹ پہ موجود ہیں۔یہ تو ہے دماغ کا کمال اب سوال یہ ہے کہ ذہانت ہے کیا؟ انسان اوسط ذہنی سطح سے بڑھ کر اپنی قابلیت کا مظاہرہ کرے تو وہ ذہین کہلاتا ہے۔اس میں عام طور پر دونکات پر فوکس کیا جاتا ہے۔انسان کی ممیموری یعنی یادداشت کی صلاحیت  کیسی ہے؟دوسرا انسان اپنے کام کتنی تیزرفتاری سے سرانجام دے سکتا ہے۔غرض ذہانت ایک ایسی صلاحیت  ہے جو عام انسان کو خاص بنا دیتی ہے اور وہ اپنے روزمرہ کے کام  بہترین طریقے سے سرانجام دے سکتا ہے۔ ذہانت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔کیونکہ ذہانت پر اچھا یا برا ماحول اثر انداز ہوتا ہے۔ہماری غذائی عادات بھی بڑی حد تک ہماری دماغی کارکردگی پر اثرانداز ہوتی ہے۔ آئن سٹائن کا کہنا تھا کہ عام انسان اپنی ذہانت کا صرف 15 سے 20 فیصد استعمال کر...

لاشوں پہ حکومت کرنے والے۔۔۔

سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ   اپنی معرکتہ الاراء کتاب   "الجہاد فی الاسلام"میں لکھتے ہیں کہ "انسانی تمدن کی بنیاد جس قانون پر قائم ہے اس کی سب سے پہلی دفعہ یہ ہے کہ انسان کی جان اور اس کا خون   محترم ہے۔انسان کے تمدنی حقوق میں سب سے سے پہلا حق زندہ رہنے کا حق ہے   اور اس کے تمدنی فرائض میں اولین فرض زندہ رہنے دینے کا فرض ہے۔دنیا کی جتنی شریعتیں   اور مہذب   قوانین ہیں ان سب   میں احترام نفس کا یہ اخلاقی اصول موجود ہے۔" سانحہ ارفعہ کریم ٹاور  جس میں 100 کے قریب ہلاکتیں ہوئیں اور 20 کی حالت تشویش ناک ہے۔خون کے آنسو رلا رہا ہے بلاشبہ اس طرح کے حادثات   اب معمول بن  چکے ہیں مگر کچھ باتیں عجیب اور تشویش ناک ہیں۔جب بھی کوئی سیاسی ایشو زیربحث ہوتاہے۔ادھر دھماکے شروع۔۔کیا یہ اتفاق ہے یا  پلاننگ۔۔؟اس  کا جواب دانش مند ہی دے سکتے ہیں۔لیکن چودھری نثار  کاجواب کے ادھر میں پریس کانفرنس  کے لیے گھر سے نکلا ہوں ادھر  بم بلاسٹ؟؟؟؟بہت کچھ کہتا دکھائی دیتا ہے۔ زمانہ ترقی کی طرف رواں دواں  ہے  مگر آج بھی چنگیز خاں ا...

کامیاب تعلقات کامیاب زندگی

تصویر
کامیاب زندگی کا دارومدار کامیاب تعلقات میں پوشیدہ ہے۔کہتے ہیں کہ اگر آپ بالکل کنگال ہو جائیں آپ کا بینک بیلنس زیرو ہو جائے مگر آپ کے ساتھ مخلص  لوگوں کا ساتھ موجود ہے ہیں تو آپ   ناکام نہیں ہو سکتے۔ایک سروے کے مطابق کامیابی کے پیچھے 85٪  ہاتھ کامیاب تعلقات کا ہاتھ ہوتا ہے۔چند ٹپس ہیں جن پر عمل کر کے ہم اپنی زندگی کو مخلص دوستوں سے بھر سکتے ہیں جو کہ کامیاب زندگی کے لیے بہت ضروری ہے۔ کامیاب تعلقات   کے پیچھے 70٪     کمیونکیشن سکل کام کر رہی ہوتی ہے۔کامیاب تعلقات ایک فن ہے جسسے تھوڑی سی ذہانت اور محنت سے سیکھا جا سکتا ہے۔ذیل میں کچھ ٹپس ہیں جن کو اپنانے سے کامیاب تعلقات  میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکتا ہے۔ دوسروں کی بات غور سے سنی جائے۔ آداب گفتگو کا پہلا اصول ہے کہ دوسروں کی بات کو غور سے سنا جائے۔فی زمانہ ہر کوئی اپنی سنانا چاہتا ہے۔کوئی دوسرے کی بات سننا پسند نہیں کرتا۔سائیکالوجی کے ماہرین کہے ہیں کہ بات سنتے وقت سنانے والے کے چہرے کی طرف دیکھیں۔بات سننے کے دوران تھوڑی تھوڑی دیر بعد گردن کو اوپر نیچے ہلائیں۔اپنے چہرے پر نرم ...