اشاعتیں

زینیا( خلا میں اگنے والا پہلا پھول)

تصویر
تحریر :روبینہ شاہین زندگی آہستہ آہستہ جنم لے رہی تھی،شوخ نارنجی کونپل نے جونہی انگڑائی لی زمین کا سینہ چاک ہوا۔۔۔۔وہ ایک نئی دنیا میں داخل ہو چکی تھی۔۔جہاں   چاروں طرف   خاموشی     اورسفید ی   کا راج تھا،زینیا بہت حیران ہوئی   اسے اپنے اردگرد کوئی بھی اپنے جیسا ہم نوا دکھائی نا دیا۔چاروں طرف بادلو ں کا جم غفیر تھا۔ابھی اسکی آنکھیں بھی پوری طرح سے نا کھل پائیں تھیں کہ دور سے ایک   لمبا تڑنگا شخص کمیر ہ لیے آیا اور تصویر بنائی،زینیا کی آنکھیں چندھیا گئیں،وہ کہاں عادی تھی ایسی روشنیوں کی،پھر اس نے سنا   وہ زیرلب بڑبڑا رہا تھا"خلا میں اگنے والا پہلا پھول"جسے زینیا کا نام دیا گیا۔ زمین ابھی تک سکتے میں تھی۔وہ آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر روز آسمان کو تکتی ۔۔۔جتنا تکتی   اتنا ہی حیراں ہوتی،نا جانے یہ کیسی مخلوق اس کے سینے پہ آن بسی تھی جو زمین کے پھول اجاڑ کر اسے بنجر بنا دینے پر بضد تھا اور دوسری طرف خلا میں شجرکاری۔۔۔اے انسان تجھے   صیا د کہوں یا زخم آشنا،محرم کہوں یا مجرم تو ہی بتا۔۔۔۔زمین کے آنسوانسان کی منافقانہ   روش پر نوحہ کناں تھ...

کتاب کا مطالعہ کیسے کریں؟

تصویر
سیکھنے کا عمل صرف کلاس میں نہیں ہوتا  بلکہ آپ کو ساتھ ساتھ کچھ اسلامی کتابیں بھی پڑھنی چاہیے۔ reading  کے موضوع پر آج آپ سے بات کروں گی،آپ یہ بتائیں کہ معلومات حاصل کرنے کے کون کون سے زرائع ہیں؟سیکھنے کا عمل کس کس چیز سے متعلق ہے۔یا کیا کیا چیزیں اس میں مددگار ثابت ہو سکتیں ہیں۔آپ کن کن چیزوں سے سیکھتے ہیں؟استاد،ماحول،دوست احباب ،معاشرہ ،میڈیا اور سوشل میڈیا  اور قدرت یعنی نیچر اور غوروفکریہ سب وہ زرائع ہیں جن سے ہمیں معلومات حاصل ہوتیں ہیں۔اللہ تعالیٰ کی بے پناہ نشانیاں جو تفریح کائنات کی شکل میں  آپ کے اردگرد پھیلی ہوئیں ہیں۔ ان سب چیزوں سے انسان سیکھتا ہے۔جب انسان قرآن پڑھتا ہے تو ان سب باقی چیزوں سے اس کا تعلق رہنا بہت ضروری ہے۔کیونکہ قرآن ان تمام چیزوں کی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔پھر آپ کی دیگر معلومات  اور وحی الہی کا جو پتہ چل رہا ہے اس میں  آپ  comparison  کو کرنا ہے۔اچھے اور غلط کی پہچان کرنی ہے۔ایک طرف آپ کے دیگر زرائع ہیں اور دوسری طرف قرآن ہے۔لہذا ہم اپنے اس پروگرام میں کچھ تو  ویڈیوز دکھائی جائیں گی،کچھ آپ سبق اپنا یاد کر کے آئ...

سورہ والضحیٰ۔۔۔۔۔مایوسی کے اندھیروں سے نکال باہر کرنے والی سورت

تصویر
تحریر:روبینہ شاہین ڈپریشن دنیا کی دوسری بڑی بیماری بننے جا رہی ہے۔ہر بندہ کسی نا کسی الجھن اور پریشانی میں جکڑا دکھائی دیتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ڈپریشن کو باقاعدہ ایک بیماری کے طور پر تسلیم کیا جا چکا ہے،1994 ء میں   یہ دنیا کی چوتھی بڑی بیماری تھی اور 1920 ء میں اس کا نمبر دوسرا ہوگا۔جبکہ پاکستان میں یہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔شہروں   میں 39 فیصد اور دیہاتوں میں اسکا تناسب ۔۔۔مجموعی آبادی کا 34فیصد اس کا شکار ہے۔اور ان میں زیادہ تر خواتین ہیں۔ مایوسی اور نا امیدی کینسر سے بھی زیادہ مہلک ہے۔یہ انسانی احساسات کو متاثر کرتی ہے۔انسان کو اپنی دنیا اجڑی اجڑی دکھائی دیتی ہے،زندگی سے خوشی ختم ہ کر رہ جاتی ہے۔ایسے میں کچھ لمحات کے لئے قرآن مجید کھولیے ،سوچیئے مالک کائنات آپ سے مخاطب ہے۔جو آپ کی شہ رگ سے بھی زیادہ آپ کے نزدیک ہے اسے محسوس کیجئے،سور ہ والضحیٰ کا سمجھ کر مطالعہ کیجئے۔۔۔ "نہ تیرے رب نے تجھے چھوڑا نہ ہی مایوس ہوا"اس آیت کو محسوس کیجئے۔۔۔۔آپ کا رب آپ سے مخاطب ہے۔جوں جوں پڑھتے جائیں گے،مایوسی کے بادل چھٹتے جائیں گے،مایوسیوں میں گھرا دل توانائی پاکر جھومنے لگ...

انٹرویو "روبینہ شاہین"کالم نگار ،ریسرچر اور افسانہ نگار

تصویر
سوال نمبر 1تعارف تعلیم کامیابیاں اور شوق وغیرہ روبینہ شاہین نام ہے میرا،زندہ دلان لاہور سے تعلق ہے ،اسلامک اسٹیڈیز میں ایم فل کیا،قرآن مجید ترجمہ تفسیر کورس کیا۔گراف ڈیزائنر بھی ہوں،سیکھنے سکھانے کا سلسلہ جاری ہے۔انشاء اللہ کتابوں کی بچپن سے رسیا تھی،گھر میں پنجابی ادب وافر مقدار میں موجود تھا سو سب سے پہلے انہی کا مطالعہ کیا۔ہیر وارث شاہ،یوسف زلیخا میں نے اوائل عمری میں ہی پڑھ ڈالیں تھیں۔انٹر کے بعد دینی تعلیم کا آ غاز ہوا،وہاں پہ موجود رائٹنگ سیل سے میری لکھنے کے جراثیم دریافت ہوئے۔تب اخبارات میں لکھنا شروع کیا۔جنگ،نوائے وقت کے اسلامی ایڈیشن میں میرے آرٹیکل چپھتے رہے،اس کے ساتھ ساتھ خواتین میگزین جو کہ لاہور منصورہ سے نکلتا ہے اور عدالت میگزین جو کہ گوجرانوالہ سے شائع ہوتا ہے۔ان دونوں میں کئی سال تواتر سے لکھا۔عدالت میگزین سے بیسٹ رائٹر ایوارڈ بھی ملا۔اسی رائٹنگ سیل کی بطور ادارت فرائض سرانجام دیتے ہوئے ایک مجلہ بھی شائع ہوا،بعد ازاں اس کی چیف ہیڈ کے فرائض سرانجام دیئے۔پنجاب یونیورسٹی سے جب ایم اے کیا تو مقابلہ مضمون نویسی میں میری سیکنڈ پوزیشن تھی۔لکھنے لکھانے کا شوق ت...

دعا اللہ سے محبت اور قرب کا زریعہ

تصویر

روشنی کے لیے اندھیروں سے جنگ

تصویر

آئیے کالم نگار بنیں

تصویر
تحریر:روبینہ شاہین قلم   صرف قلم نہیں ہے یہ علم و آگہی کا وسیلہ ہے۔قلم کی اہمیت ہرزمانے میں    قائم ودائم رہی ہے۔قلم نے بڑے بڑے برج الٹ دیئے،اور تار تار سسکتی انسانیت   کو زمانے کے سامنے ایسے آشکار کیا کہ خود قلم بھی   رو پڑا،کبھی تدبر وتفکر کے بند دریچوں کو وا کرتا ہے   اور دماغ و دل کو معطر کر جاتا ہے۔قلم کی شہادت خود قلم بنانے والے نے دے دی اس سے بڑی عظمت کیا ہوگی۔ (والقلم وما یسطرون) "قسم ہے قلم کی جس سے وہ لکھتے   ہیں۔" اسی قلم نے بہت سے قلم کار پیدا کیئے ،جنہیں میں سے ایک کالم نگار بھی ہیں۔کالم نگاری اور قلم کا اٹوٹ انگ کا رشتہ ہے۔کالم نویسی کی تاریخ بہت پرانی ہے،یہ ادب کا حصہ ہے۔صحافت کے بتیس   شبعے ہیں جن میں سے ایک کالم نگاری   ہے   ۔مضمون نویسی اور آرٹیکل    اسی کے ہم نام ہیں ۔ ہماردو دائرہ معارف اسلامی کے مطابق کالم نگاری کی تعریف یہ ہے۔ " کالم نگاری یا   مقالہ نگاری   صحافت   سے جُڑا ایک   پیشہ   ہے، کالم نگار کا کام   اخبارات   و   جرائد   میں مضامین...