اشاعتیں

نیند نہ آنے کی وجوہات

نیند ہماری زندگی کی اہم ترین چیزوں میں سے ایک ہے۔ مناسب نیند نہ ملنے کی صورت میں نہ بہتر انداز میں کام کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی صحت کے اعتبار سے یہ کوئی درست حکمت عملی ہے۔ تاہم متعدد ریسرچز میں ان کی وجوہات اور حل بھی بتائے گئے ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔ روشنی اسسٹنٹ پروفیسر نارتھ ویسٹرن یونیویسٹی آف فینبرگ اسکول آف میڈیسن کیلی گلیزر برون کے مطابق روشنی سے قدرت کی جانب سے ملنے والی قدرتی گھڑی متاثر ہوتی ہے جو ہمیں بتاتی ہے کہ کب سونا اور کب جاگتے رہنا ہے۔ انہوں بتایا کہ روشنی کس رنگ کی ہے، اس سے بہت اثر پڑتا ہے۔ مطالعات کے مطابق ہمارا جسم نیلے رنگ کے حوالے سے حساس ہوتا ہے اور یہ اس رنگ کی روشنی انرجی سیورز اور کمپیوٹر اسکرینز سمیت دیگر چیزوں سے بھی خارج ہوتا ہے۔ حل : سونے سے ایک گھنٹہ قبل لائٹ بند کردیں۔ اگر کھڑکیوں کے ذریعے زیادہ روشنی آپ کے کمرے میں داخل ہورہی ہے تو کالے پردوں کا استعمال کریں یا پھر آنکھوں پر کالا ماسک پہن لیں۔ ٹیکنالوجی ایک سروے کے مطابق 95 فیصد امریکی سونے سے پہلے کسی نہ کسی ٹیک گیجٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ ان گیجٹس سے نیلے رنگ کی روشنی خارج ہوتی ہے جو ...

زندگی ہیرو بن کے گزاریں۔۔۔۔

تصویر

دکھ پھولوں تک آ پہنچا ہے

تصویر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دکھ گوتم تھا دکھ جنگل تھا، ہریاول تھا  دکھ بارش تھا، دکھ بادل تھا دکھ دریا تھا دکھ برگد تھا دکھ سایہ تھا دکھ شانتی تھا دکھ جسم اور روح کا سنگم تھا جب تک گوتم تھا، دکھ کم تھا اب جو دکھ ہے، بھاری ہے دکھ بھاری ہے بستوں اور کتابوں سے تاریخ کے پنوں سے، تہذیب کے ابوابوں سے دکھ ہم سے بھاری ہے دکھ گوتم سے بھاری ہے دکھ جاری ہے، دکھ طاری ہے دکھ گہرا ہے دکھ گنجان ہُوا ہے دکھ پھولوں تک آ پہنچا ہے دکھ بچوں تک آ پہنچا ہے ! ( نصیر احمد ناصر )

غصہ

ایک بچہ بہت بدتمیز اور غصے کا تیز تھا۔ اسے بات بہ بات فوراً غصہ آجاتا ، والدین نے اس کنٹرول کی بہت کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوئے، ایک روز اس کے والد کو ایک ترکیب سوجھی اس نے بچے کو کیلوں کا ایک ڈبہ لا کے دیا اور گھر کے پچھلے حصے کے پاس لے جا کر بیٹے سے کہا، بیٹے جب تمہیں غصہ آئے اس ڈبہ میں سے ایک کیل نکال کر یہاں دیوار میں ٹھونک دینا پہلے دن لڑکے نے دیوار میں 37کیلیں ٹھونکیں۔ ایک دو ہفتے گزر نے کے بعد بچہ سمجھ گیا کہ غصہ کنٹرول کرنا آسان ہے لیکن دیوار میں کیل ٹھونکنا خاصا مشکل  کام ہے۔ اس نے یہ بات اپنے والد کو بنائی، والد نے مشورہ دیا کہ جب تمہیں غصہ آئے اور تم اسے کنٹرول کرلو تو ایک کیل دیوار میں نکال دینا۔ لڑکے نے ایسا ہی کیا اور بہت جلد دیوار سے ساری کیلیں جن کی تعداد سوسے بھی زیادہ ہوچکی تھیں ، نکال دیں۔ کام ہے۔ اس نے یہ بات اپنے والد کو بنائی، والد نے مشورہ دیا کہ جب تمہیں غصہ آئے اور تم اسے کنٹرول کرلو تو ایک کیل دیوار میں نکال دینا۔ لڑکے نے ایسا ہی کیا اور بہت جلد دیوار سے ساری کیلیں جن کی تعداد سوسے بھی زیادہ ہوچکی تھیں ، نکال دیں۔ باپ نے بیٹے کا ہاتھ پکڑا اور اس دیوار ...

نیا سال نئے عزائم۔۔

تصویر
نیا سال جہاں   بہت کچھ لے جاتا ہے   وہاں بہت سے سپنے اور عزائم بھی لے کر آتا ہے۔انسان کی زندگی میں پانا اور کھونا لگا رہتا ہے۔بہت سے دوست   عزیز اس سال آپ سے بچھڑے تو بہت سے ایسے بھی ہوں گے جنہوں نے آپ کی زندگی میں قدم رکھا۔انسان کی زندگی برف کی طرح لمحہ بہ لمحہ پگھل رہی ہے۔امام شافعی ؒ کے بقول کہ میں نے زندگی کا سبق ایک برف بیچنے والے سے سیکھا جو صدا لگا رہا تھا کہ لے جاو میرا سرمایہ گھلا جا رہا ہے۔۔نئے سال کی آمد پر کچھ فیصلے کیجئے اپنی زندگی میں کامیابی کے،اور صرف سوچنا نہیں ان کو لکھنا بھی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق جو فیصلے لکھ لیئے جائیں ان فیصلوں کی نسبت جو نہیں لکھے جاتے ستر گناہ زیادہ کامیاب ہوتے ہیں۔ نئے سال پہ جو چیز بہت اہم ہے وہ یہ کہ آپ کی زندگی کا ایک سال کم ہو گیا ہے۔شعوری قدر کرے اس وقت کی جو آپ کے ہاتھ میں ہے کیونکہ جب تک سانسیں باقی ہیں آپ کا مشن باقی ہے جس کی تکمیل کے لیئے آپ کو دنیا میں بیجھا گیا ہے۔ لمحہ وقت کی قدر کیجئے،اس میں لطف اندوز ہونا سیکھئے۔۔اس میں کوالٹی ڈالیئے۔۔وقت ہی زندگی ہے۔سورت العصر میں وقت کی قسم کھا کر اس کی اہمیت کا احساس اج...

"ذمہ دار کون۔۔؟"

تصویر
(آپ موسی ٰؑ کی صف میں ہیں کہ فرعون کی صف میں۔۔فیصلہ آپ کے ہاتھ میں) اسلام کے نام پر بننے والے اس ملک جس چیز کو سب سے زیادہ نقصان ہو رہا ہے وہ اسلام ہے۔ہر ایرا غیرا نتھو  خیرا اپنی علمیت جھاڑنے کے لیئے اسلام پہ اعتراضات اٹھاتا ہے۔علمائے حق کسی بھی دین کے علمبردار اور اس کو لے کر چلنے والے ہوتے  ہیں۔ہمارے ہاں کوئی کچھ بھی کر لے۔۔ریمنڈ ڈیوس کو معاف کر دو اسے  بھگا دو مگر ملاں کو نہیں کیونکہ اس کا نام اسلام سے جڑا ہے۔یہ سچ ہے کہ اچھے برے لوگ ہر معاشرے میں ہوتے ہیں مگر صرف ملوی حضرات پر چڑھ دوڑنا اور ان کی مذمت میں مساجد تک کو شہید کرنے کی باتیں کرنا  نر گسیت ہی نہیں اسلام سے اعراض  ہے۔پاکستان کی تاریخ میں آج تک کوئی مولوی ملک کا صدر اور وزیراعظم نہیں بنا مگر الزام ملاں اور مولوی پر،بلکہ کسی بہت بڑے ادارے کا سر براہ بھی نہیں بنا،ملک کے سب فیصلے مونچھوں والوں نے کیئے،ملک کو دو لخت بھی انہی ٹائی کوٹوں والوں نے کیا ،مگر الزام پگڑی والوں پہ کہ ملاں نے کیا۔سانحہ پشاور کی رد عمل میں جن لوگوں کو پھانسی دی گئی وہ کون تھے ۔۔؟ایک سزائےموت پانےوالاڈاکٹرعثمان میڈیکل کو...

سنا ہے کل

جنّت میں سہمے ہوے ١٣٠ پرندوں کا غول کہیں سے اڑ کر آیا اور درختوں کی شاخوں پر خاموشی سے بیٹھ کر بچھڑے ہووں کو یاد کرنے لگے سنا ہے کل یزید، ہٹلر، فرعون اور چنگیز خان دوزخ میں گلے لگ لگ کر روے سنا ہے کل شیطان نے اپنے بچوں کوأَعُوْذُ بِاللهِ مِنَ الانسان پڑھنےکا سبق دیا سنا ہے کل شہروں کے قریب رہنے والے درندے رات بھر اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے پہرا دیتے رہے سنا ہے کل باغوں کی سبھی کلیوں نے  کھلنے سےیکسر انکار کر دیا سنا ہے کل طاقوں میں سجے تمام چراغ جلتے بھی رہے جلاتے بھی رہے مگر اندھیرا نہ چھٹا سنا ہے کل سے پہلے زندگی موت سے ڈرتی تھی مگر اب موت زندگی سے ڈرتی ہے سنا ہے کل منبر پر بیٹھ کر شریعت کا پرچار کرنے والے ملا نے الله اکبر کا نعرہ لگایا سنا ہے کل اسرافیل نے صور پھونک دیا مگر دنیا میں رہنے والے اسے سن نہ سکے سنا ہے کل آدم کو سجدہ کرنے والے فرشتے کچھ شرمندہ، کچھ پشیمان سے تھے سنا ہے کل فرشتوں نے خدا سے پھر پوچھا" تو اسکو خلیفہ بنانا چاہتا ہے جو دنیا میں فساد کرے گا اور خون بہاے گا " سنا ہے کل خدا نے پھر کہا " میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے " ...