سورہ عصر

اہمیت و فضیلت:
تفسیر کمالین میں ہے۔
"من قراء سورتہ العصر غفراللہ لہ و کان ممن تواصوا بالحق  و تواصوا بالصبر"
"جو شخص سورہ عصر پڑھے گا اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرما دے گا اور حق کی نصیحت کرنے والوں اور صبر کرنے والوں میں شمار ہو گا"
تفسیر روح المعانی میں ہے۔
"فقد روی عن الشافعی علیہ الرحمہ انہ قال لو لم ینزل غیر ھذہ اسورتہ الکفت الناس لانھا شملت جمیع علوم القرآن وآخرج طبرانی فی الاوسط،والبہیقی فی  شعب،عن ابی حذیفہ وکانت لہ صحیحہ قال کان امرجلان عن اصحاب رسول اللہ ﷺ اذا التقیا لم یتفرقا حتی یقراء احدھما  علی الاخر سورتہ (والعصر)تم یسلم احدھما علی الآخر۔"[1]
تفسیر ابن کثیر میں ہے
"آئمہ تفسیر نے ذکر کیا ہے کہ عمروبن عاص مسیلمہ کذاب کے پاس  گئے ،یہ اس وقت کی بات ہے جب رسول اللہ ﷺ کی بعثت  تو ہو چکی تھی مگر عمرو ابھی مسلمان نہیں ہوئے تھے،مسیلمہ نے عمرو ؓ سے پوچھا کہ آج کل تمھارے ساتھی پر کیا نازل ہوا ہے؟عمرو نے جواب دیا کہ آپ پر ایک مختصر مگر بہت ہی بلغ سورت ناز ہی ہوئی ہے۔اس نے پوچھا  کہ وہ کیا ہے؟تو انھوں نے سورہ عصر پڑھ کر سنا دی تو مسیلمہ نے کچھ دیر سوچا اور پھر کہنے لگا کہ اس طرح کی سورت تو مجھ پر بھی نازل ہوئی ہے،عمرو نے پوچھا وہ کیا ہے؟تو مسیلمہ نے کہا:((یا وبر یا وبر انما  انت اذنان و صدر،و سائرک حقر نقر) اے وبر وبر تیرے دوکان اور ایک سینہ  ہے اور باقی تیرا سارا جسم حقیر ،بے ہنگم اور بے ڈول ہے"پھر اس نے پوچھا :تمھاری رائے کیا ہے؟تو عمرو نے اسے جواب دیا :اللہ کی قسم۱ تو  جانتا ہے کہ مجھے یہ معلوم ہے کہ تو جھوٹ بولتا ہے۔"
ابوبکر خرائطی نے بھی اپنی مشہور و معروف کتاب مساویء الاءخلاق کی دوسری جلد میں اس واقعے کو قریبا اسی طرح بیان کیا ہے۔وبر ایک چھوٹا سا جانور ہے جو بلی سے مشابہت رکھتا ہے،اس کے جسم کا بڑا حصہ دو کانوں اور سینہ پر مشتمل ہوتا ہے۔اور باقی حصہ بہت چھوٹا اور بد صورت ہوتا ہے،مسیلمہ نے یہ اول فول بک کر قرآن کا مقابلہ کرنا چاہا تھا مگر اس سے تو شخص بھی قائل نہ ہوا جو اس وقت ابھی بتوں کا پجاری تھا۔"
امام طبرانی نے عبداللہ بن حصین ابو مدینہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے صحابہءاکرام میں سے دو شخص جب بھی آپس میں ملاقات کرتے تو اس وقت تک جدا نہ ہوتے جب تک ایک دوسرے کو مکمل سورہ عصر سنا نہ دیتے اور پھر ایک دوسرے کو سلام کہہ کر رخصت ہو جاتے"امام شافعی فرماتے ہیں کہ لوگ اگر اس سورت پر غور کریں تو ہدایت و رہنمائی کےلیے یہ کافی ثابت ہو۔"[2]



[1]  آلوسی،شہاب الدین،روح المعانی،ص:۶۳۳
[2]  تفسیر ابن کثیر،ص؛۴۴۶

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

فقہہ کے ادوار

نصرانیت/عیسائیت/christanity

سورہ عصر امام شافعیؒ کے قول کی نظر میں تعارف۔۔سورہ عصر