اشاعتیں

روزہ اور میڈیکل سائنس۔

تصویر
قران کریم میں جہاں روزہ کی فرضیت کا حکم ہے وہیں اس کے سائنسی فوائد کی طرف بھی اشارہ ملتا ہے ، چنانچہ سورۃ البقرہ کی ایت  ۱۸۴  مین ارشاد ہوتا ہے:’’روزہ رکھنا تمھارے لئے بھلا ہے اگر تم جانو‘‘۔۔۔’’اگر تم جانو‘‘ میں علوم کا ایک جہاں پوشیدہ ہے۔ جوں جوں عقل ترقی کر رہی ہے ،حیرت انگیز علوم سے آشنا ہوتی جا رہی ہے۔ میڈیکل سائنس کے حوالے سے کچھ عرصہ قبل تک یہ سمجھا جاتا تھا کہ روزہ بجز اس کے اور کچھ نہیں کہ اس سے نظام ہضم کو آرام ملتا ہے مگر جیسے جیسے میڈیکل سائنس نے ترقی کی اس حقیقت کا بتدریج علم ہوا کہ روزہ تو ایک حیرت انگیز طبّی معجزہ ہے۔ نظام ہضم جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ ایک دوسرے سے قریبی طور پر ملے ہوئے بہت سے اعضاء پر مشتمل ہوتا ہے ۔ اہم اعضاء جیسے منہ اور جبڑے میں لعابی غدود،زبان،گلا، مقوی نالی (یعنی گلے سے معدہ تک خوراک لے جانے والی نالی) معدہ بارہ گشت آنت،جگر،لبلبہ اور آنتوں کے مختلف حصے وغیرہ تمام اس نظام کا حصہ ہیں۔ اس نظام کا اہم حصہ یہ ہے کہ سب پیچیدہ اعضا ء خود بخود ایک کمپیوٹرائزڈ نظام کی طرح عمل پزیر ہوتے ہیں۔جیسے ہی ہم کچھ کھانا شروع کرتے ہیں یا کھانے کا ارادہ کرت...

الیکٹریسٹی گھپلے اور پی پی پی

اسے کہتے ہیں بغل میں چھری منہ میں رام رام ۔۔۔ ! بے نظیر بھٹو نے کے الیکٹرک کی نجکاری کا آغاز کیا اور مشرف دور میں اس کے 76 فیصد شیرز 1600 ارب روپے میں ایک عرب کمپنی کو بیچ دئیے گئے ۔ اس کے بعد " ایک زداری سب پہ بھاری" آیا ۔ اس نے 2009 میں اس کمپنی کو 1300 ارب روپے واپس کر دئیے ۔ یوں ان کو پورا کے الیکٹرک صرف 300 ارب میں پڑا ۔ اس کے بعد مذکورہ کمپنی نے فوری طور پر کے الیکٹرک کے 1200 کلومیٹر لمبے اور لاکھوں ٹن وزنی تانبے کے تار ہٹا کر ان کی جگہ ایلومینیم کے سسستے تار لگا دئیے ۔   تانبے کے ہٹائے جانے والے تاروں کی قمیت 750 ارب روپے بتائی جارہی ہے ۔ اب خبر ہے کہ 750 ارب روپے مالیت کے وہ تانبے کے تار غائب ہیں ۔ یہ تانبا مبینہ طور پر زرداری ، فریال تالپور اور مذکورہ کمپنی نے ملکر بیچ دیا ہے ۔ تار بیچنے کے بعد عرب کمپنی کو کے الیکٹرک بلکل مفت میں پڑا ہے ۔ سنا ہے زرداری اینڈ کمپنی کو اس کے بدلے متحدہ عرب امارات اور دبئی میں سینکڑوں ایکڑ زمینیں بھی دی گئی ہیں جو کمیشن کے علاوہ ہیں ۔ ایلومینیم کے تار لگانے کا کیا نقصان ہوا ہے ؟ ایلومینیم کے تاروں کی وجہ سے 4/5 گھنٹے کی لوڈ شیڈن...

تاریخ کے اسباق.

خلافت کے خاتمے کے بعد مسلمانوں کی پوری کوشش تھی کہ آخری خلیفہ کو ارضِ حرمین میں پناہ مل جائے یا پھر وہ ہندوستان آجائیں۔ ارضِ حرمین مرکز اسلام ہے۔ یہاںان کے آجانے سے شمع توحید وخلافت کے پروانے پھر ان کے گرد جمع ہو جاتے اور کسی نہ کسی شکل میں مسلمانوں کی اجتماعی نمایندگی کی واحد ریاستی شکل یعنی ’’خلافت‘‘ کسی نہ کسی شکل میں قائم رہتی۔ اگر ہندوستان آجاتے تو یہاں علمائے دیوبند کی شکل میں حریت وجہاد کے بے لوث علمبردار موجود تھے۔ ایسی زور دار تحریک چلتی کہ انگریز کو مقبوضہ ممالک پر قبضہ برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا۔ اسرار عالم اپنی معرکۃ الآراء کتاب ’’دجال‘‘ جلد سوم میں لکھتے ہیں: ’’سقوطِ خلافت 1923ء سے لے کر 1990ء تک اس امت مرحومہ پر پانچ عظیم قیامتیں ٹوٹیں:1923ء میں (Dntertainment) کے تحت ترکی میں جمہوریت قائم کرنے، خلافت عثمانیہ کے بقیہ تمام علاقوں پر قبضہ کرلینے اور ان پر لیگ آف نیشنز (League of Nations) انتداب کا اعلان کر دینے اور پھر ترکی میں قائم کی جانے والی اس جمہوریت کے ذریعے خلافت عثمانیہ کا خاتمہ کروانے اور خلیفہ کو ملک بدر کردینے کے بعد پوری دنیا میںخلیفہ کے لیے زمین تنگ کر ...

نکولس جیمزکے چند بہترین جملے ہیں۔

تصویر
میں نے کسی شکر گزار کو کبھی پریشان نہیں دیکھا۔اور آج تک کسی پریشان  کو شکرگزار نہیں دیکھا۔ اس دنیا کا سب سےبڑا جھوٹ یہ ہے کہ تم نہیں کر سکتے۔ ہاتھوں اور بازوں سے  یادہ طاقت ور چیزآپ کا ولولہ اور جوش ہے۔ مقصد والی ز  ندگی میں خود ترسی نہیں ہوتی۔ شاید ممکن ہے کہ آپ کو راستہ نظر نہ آرہا ہو مگر اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ راستہ ہے ہی نہیں۔ زندگی کے بعض غم آپ کو بہت بڑا فائدہ دے کر جاتے  ہیں۔ خدا کا اگر میں کوئی دوسرا نام رکھو تو محبت رکھو۔ جن کی وجہ سے دنیا میں فر ق پڑتا وہ برا نہیں مناتے۔اور جو برا مناتے ہیں ان کی وجہ سے فرق ہی نہیں پڑتا۔ تبدیلی کا انتظار چھوڑ کر خود تبدیل ہو جاؤ۔ دنیا میں تم ایک بار آئے ہو یہ ایک بار بھی کافی ہے۔اگر تم کچھ کر کے دکھا دو۔

من کی دنیا

Daily Express News Story

اسماءالحسنیٰ

البارِیُ: مطلب:"اپنے منصوبے کو نافذکرنے ولا" خالق کے لیے "باری"کا لفظ اسی معنی میں استعمال کیا گیا ہے کہ وہ اپنے سوچے ہوئے نقشہ کو نافذ کرتا اور اس چیز کو جس کا اس نے نقشہ سوچا ہے۔عدم سے نکال کر وجود میں لانا ہے۔اس کی مچال ایسی ہے جیسے انجینئر نے نے عمارت کا جو نقشہ ذہن میں بنایا تھا  اس کے مطابق وہ ٹھین ناپ تول کر کے  زمین پر خط کشی کرتا ہے۔پھر بنیادیں کھودتاہے۔دیواریں اٹھاتا ہےاور تعمیر کے سارے مراحل طے کرتا ہے۔(اسماءالحسنیٰ:ص،۶۱) الخالِقُ: مطلب:"تخلیق کا منصوبہ بنانے والا" پوری دنیا اور دنیا کی ہر چیز تخلیق کے ابتدائی منصوبے سے لیکر ان مخصوص صور موجود پذیر ہونے تک اسی خالق کی محتاج ہے کوئی چیز نہ خود وجود میں آئی ہے نہ اتفاقاََ پیدا ہوئی ہے۔مولانا مودودی لکھتے ہیں "اللہ تعالیٰ کے فعل تخلیق الگ مراتب ہیں،جو یکے بعد دیگرے واقع ہوتے ہیں،پہلا مرتبہ   خلق ہے۔جس کے معنی تقدیر یا منصوبہ سازی کے ہیں۔اس کی مثال ایسی ہےجیسے کوئی انجینئیر ایک عمارت بنانے سے پہلے ارادہ کرتا ہےکہ ایسی اور ایسی عمارت خاص مقصد کے لیے بنانی ہے۔اور اپنے ذہن میں اس کا ...

مذاہب ادیان کے ناموں کا تقابلی مطالعہ

تصویر
یہودیت وجہ تسمیہ: قرآن نے لفظ یہودیت دو طریقوں سے استعمال کیا۔ یہود کا لفظ ۸ مرتبہ استعمال کیا،اسی وجہ سے یہودیت ہے۔ عبرانی زبان(آرامی زبان) (Aramic\Hebrew) کہا جاتا ہے عبرانی کا ایک حصہ آرامی تھا،جس میں تورات نازل ہوئی۔ اس زبان نے بھی یہودا لفظ ستعمال کیا ،اسی بناء پر نام یہودیت پڑ گیا۔قرآن میں سورہ ہود کے نام سے ایک سورتہ ہے۔ہود کا مادہ ھاد،یہود،ھوداََ ہے ولکل قوم ھاد۔(الرعد)  اللہ کے ایک  نبی ؑ کا نام ھود تھا۔ھود کا مطلب ہے  رجاء الی الحق مطلب یہودیت کا اصطالاحی  مفہوم  حق سے پلٹنے والوں کے لیے استعمال کیا گیا۔ یہود کے لیے ایک لفظ اسرائیل استعمال کیا،بنی اسرائیل سورت کا نام بھی ہے بنی کا مطلب اولاد اور اسرائیل  سے مراد بندہ،مطلب اللہ کا بندہ الاء کے مقابلے مین ئیل استعمال ہوا ہے حضرت یعقوبؑ کے بیٹے کا نام بھی یہودا تھا،تورات کے مطابق یہ تیسرا بیٹا تھا،ان کی والدہ کا نام لیاہ تھا،یوں حضرت یعقوبؑ  کے لیے یہ لفظ عام ہو گیا ہو سکتا ہے  کہ یہودہ کے لفظ سے یہودیت رکھا گیا۔        ...