شفاء سے عائشہ ممتاز تک

ہم مسلمانوں کی تاریخ کچھ اتنی طویل نہیں صرف تیرہ چودہ سو سال، لیکن اس کی روداد کا سلسلہ کبھی ٹوٹتا نہیں۔ صحراؤں پہاڑوں جنگلوں کو عبور کرتا ہوا بڑھتا ہی رہتا ہے۔ تاریخ کے پہلے مسلمان سے لے کر اب تک ہر مسلمان ایک اٹوٹ رشتے میں پرویا ہوا ہے۔ وہ اچھا ہے یا برا ہے، دلیر ہے یا بزدل ہے، لائق ہے یا نالائق ہے، وہ ایک ایسی درسگاہ کا طالب علم ہے ۔ جس کا معلم اول اس کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ایک رہنما ہے اور اس کی رہنمائی میں وہ زندگی بسر کرتا ہے۔ اس کے معلم اول ﷺ نے اسے صفائی کا سبق سکھایا، اسے اس کے ایمان کا حصہ قرار دیا اور اس کے سامنے اپنی زندگی کا ہر لمحہ رکھ دیا جو صفائی کی ایک مثال تھا اور ہے یہانتک کہ دانتوں کی صفائی کو بھی اس قدر لازم قرار دیا کہ ساتھیوں کو شک گزرا کہ کہیں مسواک فرض نہ ہو جائے۔ عام صفائی تو اپنی جگہ مسجدوں تک کو ہمیشہ اچھی خوشبو سے معطر رکھنے کا حکم دیا۔ جسمانی صفائی اور لباس کی چمک دمک کو بہت پسند کیا۔ مسلمانوں کے اسی ابتدائی دور کی ایک بات سناتا ہوں جو ان دنوں یہاں لاہور میں بہت یاد آ رہی ہے جس میں طعام خانوں کی صفائی کو ہر قیمت پر لازم قرار دیا گیا ہے۔ حکومت...