اشاعتیں

بلیک ہول کی دریافت۔۔خالق کائنات کی قدرت مظہر لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بلیک ہول کی دریافت۔۔خالق کائنات کی قدرت مظہر

تصویر
تحریر :روبینہ شاہین بلیک ہول ( black hole )کیا ہے؟ بلیک ہول وہ دیو ہیکل  سیارہ ہے۔جو ملکی وے کہکشاں کے درمیان میں واقع ہے۔(جہاں تک ملکی وے کہکشاں کی بات ہے تو یہ وہ  کہکشاں ہے۔جس میں تین سو ارب سورج ہیں،اور ہمارا سورج ان میں سے ایک ہے۔جو سب سے چھوٹا ہے۔اور ایک سورج کے اندر اتنی روشنی ہے کہ  پچاس کروڑ ایٹم بم کی انرجی فی سیکنڈ کے حساب سے ان کے اندر سے خارج ہو رہی ہے۔اور اس طرح کی ڈھائی سو ارب کہکشائیں اس کائنات میں موجود ہیں۔اللہ اکبر) جو زمین کے مجموعی حجم سے  تیس لاکھ گنا بڑا ہے۔یہ سیارہ زمین سے پچاس کروڑ کھرب دوری پر واقع ہے۔سائنس دانوں کے مطابق یہ پورے نظام شمسی سے بڑا ہے۔یہ سورج سے حجم کے لحاظ سے چھ اشاریہ پانچ گنا  ارب زیادہ بڑا ہے۔بلیک ہول اس قدر طاقتور ہے کہ اس سے کوئی چیز نہیں گزر سکتی،اس کے دائرے سے نکلنے کے لیے روشنی کی رفتار سے بھی زیادہ رفتار درکار ہونی چاہیئے،چونکہ روشنی سے زیادہ تیز رفتار کوئی چیز نہیں لہذا جو چیز بھی اس کے اندر چلی جائے اس کا نکلنا ناممکن ہے۔الغرض بلیک ہول ایک یاسی جگہ ہے جہاں ستارے ٹوٹتے اور کہکشائیں غرق ہو جاتیں ہیں۔ بلیک ہول کی تاریخ: