اشاعتیں

ª!ª قانون توہین رسالت قرآن و سنت اور فقہ اسلامی کی روشنی میں ª!ª لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ª!ª قانون توہین رسالت قرآن و سنت اور فقہ اسلامی کی روشنی میں ª!ª

دین اسلام میں تمام کے تمام قوانین اللہ ہی کے بنائے ہوئے ہیں مگر بعض کا بیان قرآن و سنت میں بہت واضح ہے اور بعض کے لیے خود اسی قرآن و سنت کے اصولوں کے تحت اخذ و استنباط کے مراحل ہیں کہ جن میں اگر اختلاف کی گنجائش ہے تو اس کا تعلق اخذ و استنباط کے مراحل میں فہم انسانی کے اعتبار سے تو ہوسکتا ہے مگر اصلا نہیں لہذا یہی وجہ ہے کہ قرآن و سنت سے تمام تر قوانین فقط محکمات کی بنیاد پر اخذ نہیں کیئے جاتے بلکہ مختلف اصول ضوابط کی تحت اخذ کیئے جاتے ہیں اور وہ اصول ضوابط بھی خود قرآن و سنت سے ہی ماخوذ ہیں لہذا قرآنی اَحکام کا بیان و اِستنباط کہیں  ’عبارۃُ النّص‘ سے ہوتا ہے اور کہیں ’اِشارۃُ النّص‘ سے، کہیں ’دلالۃُ النّص‘ سے ہوتا ہے اور کہیں ’اِقتضاء النّص‘ سے۔ کہیں اُس کا انداز ’حقیقت‘ ہے، کہیں ’مجاز‘، کہیں ’صریح‘ ہے، اور کہیں ’کنایہ‘۔ کہیں ’ظاہر‘ ہے، کہیں ’خفی‘، کہیں ’مجمل‘ ہے، اور کہیں ’مفسر‘۔ کہیں ’مطلق‘ ہے، کہیں ’مقید‘، کہیں ’عام‘ ہے اور کہیں ’خاص‘۔  اَلغرض قرآنی تعلیمات مختلف صورتوں اور طریقوں میں موجود ہیں۔ اُن میں اصل اَحکام (substantive laws) بھی ہیں اور ضابطہ جاتی اَحکام (procedura